بیرک گولڈ کارپویشن نے ریکوڈک منصوبے کے تحت بلوچستان حکومت کو 3 ملین ڈالر کی پہلی ادائیگی کردی۔
بیرک گولڈ کارپویشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ریکوڈک منصوبے کی نئی شراکت داری کے فریم ورک کے تحت بلوچستان کی صوبائی حکومت کو 3 ملین ڈالر (تقریبا 750 ملین روپے) کی پہلی ادائیگی کردی گئی ہے۔
پچھلے مہینے حتمی معاہدوں پر دستخط اور ضروری قانونی تقاضوں کے پورا ہونے کے بعد بیرک اور بلوچستان حکومت نے حال ہی میں صوبے کیلئے مختص کردہ فنڈز کی ادائیگی کے ٹائم ٹیبل پر باہمی رضا مندی ظاہر کی تھی۔
ریکوڈک پاکستان کے کنٹری مینجر علی نے سیکریٹری معدنیات بلوچستان سیدل خان لونی کو 30 لاکھ ڈاکر کا چیک پیش کیا۔
بیرک گولڈ کارپویشن کے حکام کے مطابق نیا ریکوڈک معاہدہ پیشگی رائلٹی اور سماجی بہبود فنڈز کی مد میں کان سے پیداوار شروع ہونے سے پہلے ہی بلوچستان کی عوام کو معاشی و سماجی فوائد کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ اپنی تعمیر کے عروج پر متوقع طور پر تقریباً 7 ہزار 500 افراد کو روزگار مہیا کرے گا اور پیداواری مرحلے کے آغاز میں تقریباً 4 ہزار طویل المدتی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرے گا۔
حکام کے مطابق 2024ء میں ریکوڈک کی فزیبلٹی رپورٹ اپڈیٹ مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ 2028ء تک باقاعدہ کان کنی کا آغاز متوقع ہے، کان کی تعمیر مرحلہ وار ہوگی اور پہلے مرحلے میں پلانٹ تعمیر کیا جائے گا، جس سے سالانہ 40 ملین ٹن خام دھات کی پراسیسنگ ہوسکے گی اور یہ مقدار اگلے 5 سالوں میں دوگنی ہونے کی توقع ہے۔
Source link