فوٹو: سی سی ٹی وی ویڈیو اسکرین گریب
فيصل آباد کے بازار میں خواتین کو تشدد کرکے برہنہ کرنے سے متعلق اصل حقائق سامنے آگئے، پولیس ریکارڈ کے مطابق دکانداروں کو پھنسانے والی خواتین عادی مجرم ہیں۔
پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث خواتين کو بھی شامل تفتيش کرنے کا فيصلہ کرليا گيا ہے۔ مقامی تاجر کا دعویٰ ہے کہ خواتین نے گزشتہ روز دکان سے 25 ہزار روپے کا سامان چرايا تھا۔
سرگودھا روڈ کے بعد بلال گنج اور جھنگ بازار ميں وارداتوں کی فوٹيجز سامنے آگئی ہیں۔ خواتین کا تينوں واقعات ميں طريقہ واردات ايک ہی رہا ہے۔
کچھ روز قبل، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ فیصل آباد کے سرگودھا روڈ پر الیکٹرک اسٹور میں چار خواتین آئیں اور دکان میں داخل ہوکر تاروں کے رول کپڑوں میں چھپا لیے جبکہ دکاندار نے پہلے روکنے کی کوشش کی پھر باہر آگیا۔ اسی اثناء میں دکاندار خواتین کو دیکھ کر باہر سے دروازہ بند کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن چاروں خواتین باہر نکلنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ خواتین باہر نکلتے ہی فرار ہونے کی کوشش کرتی ہیں تاہم دکاندار ایک خاتون کو پکڑ لیتا ہے جبکہ دوسری خواتین اسے چھڑانے کی کوشش کرتی ہیں۔ اسی دوران، ایک خاتون نے اپنی قمیض پھاڑی اور کھڑی ہوگئی جس کے بعد دکاندار نے اسے چھوڑ دیا۔
اسکے بعد خاتون نے پھٹی ہوئی قمیض اتاری اور واپس آئی، خاتون کو دوبارہ چھڑانے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران، دکانداروں کی خاتون سے ہاتھا پائی ہوئی جبکہ ایک اور خاتون کو پکڑ کر لے آئے جسے دکان میں بند کر دیا گیا۔
اپنی قمیض پھاڑنے والی خاتون نے خود اپنے بقیہ کپڑے بھی اتارے اور برہنہ ہوگئی جبکہ یہی خاتون ساتھی خاتون کے بھی کپڑے اتارتی ہے۔
دکاندار کے مطابق خواتین نے چوری کی ان کو پکڑنے لگے تو انہوں نے اپنے کپڑے پھاڑ لیے، ہم نے خود پولیس کو موقع پر بلوا کر خواتین کو حوالے کیا۔ دکاندار کا کہنا ہے کہ پولیس نے اصل مجرموں کو پکڑنے کی بجائے دکانداروں کو ہی پکڑ لیا۔
ایم پی اے فردوس رائے کا کہنا ہے کہ خواتین کے جس گروپ نے یہ کارروائی کی ہے، ہمارے لیے شرمندگی کا سبب ہے۔
چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کنیز فاطمہ چدھڑ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے حکم پر میں آئی ہوں خواتین کے ساتھ جو غیر انسانی سلوک کیا گیا اس پر ہم اس کیس کو ٹیک آپ کر رہے ہیں۔ ایک لڑکی نے قبول کیا ہے کہ کپڑے اس نے خود اتارے۔
دوسری جانب، سی پی او عابد خان کا کہنا ہے کہ خواتین نے غلط بھی کیا تو ان کو تشدد کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پولیس نوسرباز خواتین کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے پانچ ملزمان کو گرفتار کرچکی ہے۔
مقدمے میں ملزمان کے خلاف دفعات 354اے، 509، 147 اور 149 کے تحت مقدمہ درج ہوا جبکہ انہیں آج عدالت کے روبرو بھی پیش کر دیا گیا۔