لاکھوں گاڑیاں یہاں سے گزرسکیں گی
لاہور کے3 میگا پراجیکٹس پر کام تیز کردیا گیا ہے۔ حکام کا دعوی ہے کہ تینوں منصوبے مقررہ وقت سے پہلے مکمل ہوں گے۔
لاہور کی بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ شہر میں ٹریفک کے مسائل سے نبٹنے کے لیے میگا پروجیکٹس پر کام تیزی سے جاری ہے۔ گلاب دیوی اسپتال انڈر پاس کے بارے میں انتظامیہ کا دعوی ہے کہ 9 ماہ کی مقررہ مدت سے 2 ماہ پہلے ہی اس کو مکمل کر لیا گیا ہے اور اب 2 ہفتوں میں ٹریفک کےلئے کھول دیا جائے گا۔
شہر میں دوسرا بڑا میگا پراجیکٹ شاہکام فلائی اوور ہےجس کی تعمیر پر 4 ارب 20 کروڑ روپے خرچ ہورہے ہیں۔انتظامیہ کا دعوی ہے کہ اگلے برس مارچ کے بجائے فروری میں عوام اس فلائی اوور کو استعمال کرسکیں گے۔حکام کے مطابق اس فلائی اوور میں بین الاقوامی معیار کا کام کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ 1 کلومیٹر طویل، شیرانوالہ گیٹ فلائی اوور سے متعلق بھی حکام کا دعوی ہے کہ اس کی تکمیل 10 ماہ کی دی گئی مدت سے قبل مکمل ہوگی اور ٹریفک کو سگنل فری راستہ میسر آئے گا۔
تینوں میگا پراجیکٹس رواں سال جون میں شروع کئے گئے تھے جن کی تکمیل سے ٹریفک کو سگنل فری راستہ میسر آئے گا۔ ماضی میں لعل شہباز انڈرپاس جیسے منصوبے کی تاخیر نے شہریوں کو مشکلات سے دوچار کیا ہے اور یہ منصوبے بروقت مکمل ہونے سے سفر آسان ہوجائے گا۔